اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے انکشاف کیا ہے کہ قطری شہزادے کے قطر میں آکر بیان قلمبند کرنے کی پیشکش پر جے آئی ٹی ممبران میں اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ کے عملدرآمد بینچ سے رہنمائی لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
